فرانسیسی تاریخ کے کم عمر وزیراعظم جو چھوٹی عمرمیں اداکاری کے جوہر بھی دکھاتے رہے
فرانس کے نئے وزیراعظم تونسی نژاد گیبریل اٹل 9 سال سے کم عمر کے تھے جب وہ اداکار بننا چاہتے تھے اور انہیں یہ موقع ملا۔ شاید وہ اپنے والد یہودی وکیل اور فلم پروڈیوسر Yves Attal سے متاثر تھے، جو 1948 میں پیرس میں پیدا ہوئے تاہم 2015 میں 66 سال کی عمر میں ان کے والد کے انتقال کے بعد ان کی خواہش اچانک بدل گئی اور وہ سیاسی سرگرمیوں میں سرگرم ہو گئے۔
گیبریئل اٹل نے پہلی باراس وقت ادا کاری کی جب 1998 میں ان کی عمر 9 سال تھی۔
"العربیہ ڈاٹ نیٹ” کو اس فلم کا کلپ ملا ہے جس میں انہیں ادا کاری کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہیں ویڈیو کے 27ویں سیکنڈ سےدیکھا جا سکتا ہے۔ پھر وہ ایک براڈکاسٹر کی طرف سے ان کے ساتھ کیے گئے ایک انٹرویو میں نظر آیا جس نے ان سے پوچھا کہ وہ مستقبل میں کیا بننا چاہتے ہیں۔ ننھے اٹل نے اسے بتایا کہ وہ فلمی ستارہ بننا چاہتے ہیں۔
اٹل جن کی عمر 34 سال ہے، نے انہیں فرانسیسی تاریخ کا سب سے کم عمر وزیر اعظم بنایا گیا۔ وہ انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹیکل سائنسز کے طالب علم تھے، جب انہوں نے تقریباً 18 سال کی عمر میں کامیڈی فلم لا بیلے پرسن، یا "دی بیوٹیفل پرسنالٹی” میں اداکاری کی۔ یہ جیمز بانڈ فلموں کی سیریز تھی۔ اس میں فرانسیسی خاتون لیا سیڈوکس نے اداکاری کی۔ سیڈوکس کی سوانح عمری بتاتی ہے کہ اس کی اصل شہرت اسی فلم سے شروع ہوئی۔
یہ فلم دونوں جنسوں کے طالب علموں کے بارے میں ہے، جن میں سب سے اہم 16 سالہ "جانی” ہے، جو اپنی ماں کی موت کے بعد اپنی خالہ اور اپنے بچوں کے ساتھ رہنے کے لیے منتقل ہو جاتی ہے۔ وہ اپنی کلاس میں ان میں سے ایک کے اسکول میں داخل ہوتی ہے اور جب اٹل سمیت اس کے دوست اسے جانتے ہیں تو وہ اس کی خوبصورتی اور دلکشی کی وجہ سے جلدی سے اس میں دلچسپی لیتے ہیں۔ دکھائے گئے ویڈیو میں ہم اداکار اٹل کو 28ویں سیکنڈ کے بعد اپنے گال پر ہاتھ رکھتے ہوئے دیکھتے ہیں، کیونکہ ان کا کردار چھوٹا اور ثانوی تھا۔
تاہم جانی سب سے زیادہ سمجھدار یعنی "اوٹو” کا انتخاب کرتی ہے، جس کے ساتھ وہ ایک گہرا رومانوی تعلق شروع کرتی ہے۔ پھر اطالوی زبان کا استاد اس کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور اس سے محبت کرتا ہے۔