پاکستانی بینڈ ’اور‘ کا زین ملک سے رابطہ کس نے کروایا؟
پاکستانی میوزک بینڈ ’اور‘ کے ممبرز کا کہنا ہے کہ برطانوی گلوکار زین ملک کے ساتھ اشتراک کرنا ہمارے لیے ناقابلِ یقین تھا۔
میوزک بینڈ ’اور‘ کے ممبرز نے حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے کو ایک خصوصی انٹرویو دیا ہے۔
اُنہوں نے اس انٹرویو میں اپنے مشہور گانے’تو ہے کہاں‘ کو زین ملک کے ساتھ اشتراک کرکے نئے انداز میں پیش کرنے کے تجربے کے بارے میں بات کی۔
میوزک بینڈ ’اور‘ کے ممبرز نے بتایا کہ جب ہمارا یہ گانا’تو ہے کہاں‘ بھارت میں ٹرینڈ کرنے لگا تو زین ملک نے ہم سے خود رابطہ کیا اور بتایا کہ اُنہیں یہ گانا بہت پسند آیا ہے اور پھر سونی میوزک کمپنی نے ہمیں اس بات کی اطلاع دی کہ زین ملک ہمارے ساتھ ایک گانے کے لیے اشتراک کرنا چاہتے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ یہ اطلاع موصول ہونے کے بعد ہمیں اس بات پر بالکل یقین نہیں آرہا تھا، ہم نے تین دن تک مسلسل اپنی انتظامیہ سے پوچھا کہ یہ سچ ہے کہ زین ملک ہمارے ساتھ اشتراک کرنا چاہتے ہیں اور بے یقینی کا عالم یہ تھا کہ جب ہمیں اپنے گانے کے لیے زین ملک کی ریکارڈنگ موصول ہوگئی تو بھی ہم لوگ پہلے تو یہ سمجھے کے یہ زین ملک کی اصل آواز نہیں ہے بلکہ اے آئی ٹیکنالوجی سے تیار کی گئی ریکارڈنگ ہے اور کوئی ہمارے ساتھ مذاق کررہا ہے۔
انٹرویو کے دوران میزبان ہارون رشید نے بینڈ ممبرز سے سوال کیا کہ میں نے سوشل میڈیا پر ایک ایسی پوسٹ بھی دیکھی تھی جس میں یہ لکھا تھا کہ زین ملک آپ کے کسی بینڈ ممبر کے رشتے دار ہیں، کیا یہ بات سچ ہے؟
اس سوال کے جواب میں میوزک بینڈ کے ایک ممبر نے پہلے مزاحیہ انداز میں کہا کہ جی، وہ میری پھوپھی کا بیٹا ہے۔
جس کے بعد سب بینڈ ممبرز ہنسے اور پھر اُنہوں نے کہا کہ نہیں ایسا کچھ بھی نہیں زین ملک سے ہم میں سے کسی کی بھی کوئی رشتے داری نہیں ہے، ایسا صرف لوگ سمجھتے ہیں۔
ہارون رشید نے بینڈ ممبرز سے ایک اور سوال کیا کہ زین ملک کے ساتھ اشتراک پر آپ کی فیملی، آپ کے دوستوں اور آپ لوگوں کو نظر انداز کرنے والی لڑکیوں کا ردِعمل کیسا تھا؟
اس سوال کے جواب پر بینڈ ممبرز کا کہنا تھا کہ دوست اور رشتے دار سب بہت خوش ہیں اور اُنہیں ہم پر فخر ہے۔
بینڈ ممبرز نے ہنستے ہوئے کہا کہ اور لڑکیاں جو ہمیں نظر انداز کرتی تھیں وہ بھی ہم سے بات کرنے لگی ہیں فون پر اتنے نوٹیفیکیشن آ رہے کہ وہ پھٹنے والا ہے۔