فرانس: قومی اسمبلی نے اسقاط حمل کا حق اکثریتی ووٹوں سے قبول کر لیا

فرانس قومی اسمبلی نے اسقاطِ حمل کے آئینی حق کو اسمبلی ممبران کے اکثریتی ووٹ سے قبول کر لیا

فرانس قومی اسمبلی نے اسقاطِ حمل کے آئینی حق کو اسمبلی ممبران کے اکثریتی ووٹ سے قبول کر لیا ہے۔

ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسقاط حمل کے حق  کو قانونی حیثیت دینے سے متعلق واحد شق والے قانونی بِل کو قومی اسمبلی میں مرکزی اور بائیں بازو کے اسمبلی ممبران کے 30 منفی ووٹوں کے مقابل  493 مثبت ووٹوں کے ساتھ منظور کر لیا گیا ہے۔

توقع ہے کہ بِل کو 28 فروری کو سینٹ میں بحث کے لئے پیش کیا جائے گا۔ دائیں بازو کے اکثریتی ممبران پر مشتمل ہونے کی وجہ سے توقع کی جا  رہی ہے کہ سینٹ سے بِل کی منظوری میں دشواریاں پیش آئیں گی۔

اسمبلی کی طرح سینٹ سے بھی منظوری کی صورت میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بِل پر حتمی رائے شماری کروائی جائے گی۔

آئین میں کسی تبدیلی کے امکان رکھنے کی وجہ سے بِل کو کانگریس کی منظوری کے لئے  پیش کیا جانا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ فرانس میں عورتیں حمل کے 14 ویں ہفتے تک قانونی طور پر  ابارشن کروا سکتی ہیں۔

مذکورہ بِل کی پارلیمنٹ سے منظوری کی صورت میں فرانس اسقاط حمل کے حق کو آئینی تحفظ میں لینے والا واحد ملک ہو گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے