سیمانا سانتا۔۔پاک ہفتہ،اسپین میں۔تحریر سید ایاز حسین
اپریل 2021 ء کی چھٹیاں میں نے اسپین کے شہر بارسلونا میں گزاریں،کسی بھی قسم کی کوئی ذمہ داری نہ ہونے کے سبب، میں نے اپنا فارغ وقت، سیمانا سانتا ، مذہبی تہوار کے فلسفے کو پڑھنے اور سمجھنے کے لیئے وقف کردیا۔ مواد اکٹھا کرنے کے لیئے بہت سی ہسپانوی اور انگریزی زبانوں کی ویب سائٹس کو پڑھا اور بالآخر مضمون مرتب کرنے میں کامیابی ہوہی گئی۔میں نے کوشش کی ہے کہ وہ اصلاحات جن کا حوالہ کثرت سے اس مضمون میں دیا گیا ہے ، ان کی وضاحت احسن طریقے سے کر سکوں ۔
اسپین میں اس مذہبی تہوار کا دورانیہ مکمل ایک ہفتہ ہے جسے” سیمانا سانتا ” یعنی” پاک ہفتہ "کے نام سے جانا جاتا ہے۔یہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے جذبے ، مصائب اور مشکلات کو سالانہ خراجِ عقیدت ہے جو کیتھولک مذہبیبرادری کی طرف سےنہایت تزک و احتشام سے منایا جاتا ہے اور اسپین کے تقریبا ہر شہر اور قصبے کی سڑکوں پر بڑی شان و شوکت سے جلوس نکالے جاتے ہیں۔یہ تہوار مذہبی، ثقافتی اور سماجی تہوار کے ساتھ ساتھ سیاحوں کی دلچسپی کا باعث بھی بن چکا ہے ۔ مسلمان حکمرانوں کے دور میں اس تہوار پر پابندی لگادی گئی تھی تاہم مسیحت کے لوٹنے پر دوبارہ منایا جانے لگا۔ دلچسپ بات یہ ہے کی اس تہوار کی تاریخ پہلے سے طے شدہ نہیں ہیں کیونکہ یہ قمری مہینے کے حساب سے منایا جاتا ہے اور ہر سال مختلف تاریخوں میں آتا ہے۔ بہرحال ، ایسٹر، 21 مارچ یا اس کے بعد مکمل چاند ہونے کے بعد پہلے اتوار کو منایا جاتا ہے اور 22 مارچ اور 25 اپریل کے درمیان کسی بھی تاریخ کو ہو سکتا ہے۔
تیسری اور چوتھی صدی کی قدیم مذہبی کتابوں میں مقدس ہفتہ کی تقریبات کا ذکر ملتاہے۔ ان کتابوں کے احکامات کے مطابق اس پورے ہفتہ میں گوشت کھانے سے اجتناب کیا جائے مگر جمعہ اورہفتہ والے دن مکمل روزہ رکھا جائے۔ مقدس ہفتہ کی تقریبات” پام سنڈے "،(کھجوروں کا اتوار) یعنی ایسٹر اتوار سے پہلا اتوار ،سے شروع ہوجاتی ہیں، انجیل ِ مقدس کے مطابق اِس دن یسوعؑ اپنے حواریوں کے ہمراہ یروشلم میں داخل ہوئے تھے۔ یسوع مسیح کو دیکھ کر لوگ جمع ہوگئے اور سب نے کھجور کی شاخیں ہلا کر آ پؑ کا استقبال کیا۔
اگلے دن یعنی مقدس پیر کے دن جنابِ مسیح نے ٹیمپل(ہیکلِ سلیمانی دوم) کی صفائی کی اور تمام کاروباری حضرات کو ٹیمپل سے نکال باہر کیا۔ مقدس منگل کے دن آپؑ نے اپنی موت کی پیشگوئی کی تھی۔ مقدس بدھ والے دن، آپؑ کے حواری "جوداس” (یہوداہ )نے ٹیمپل کے بڑے پجاری کے ساتھ ساز باز کرکے کچھ رقم کے عوض آپؑ کوگرفتار کرانے کی سازش کی۔
پاک جمعرات، ایسٹر اتوار سے پہلی جمعرات کو کہا جاتا ہے، کی شام "پاسچل تریدوم ” یا "ایسٹر تریدوم ” سے تین روزہ سوگ کے دنوں کی تقریبات شروع ہوجا تی ہیں اور پھر ایسٹراتوار کی شام دعا کے ساتھ ختم ہو جاتی ہیں ۔ ان سوگ کے دنوں میں یسوع مسیح کی مشکلات، ان کا مصلوب ہونا، موت، تدفین اور دوبارہ جی اٹھنا کو یاد کیا جاتا ہے۔ مقدس جمعرات کادن ، یسوع مسیح کا اپنے پیرکاروں کے ساتھ آخری کھانا کھانے کی یادگار کے طور پر منایا جاتاہے۔ اس کھانے میں مسیحی روایات کے مطابق آپؑ نے روٹی اور انگور کا جوس لوگوں کو پیش کیا، اس روایت کو ” ہولی کمیونین” (پاک شراکت) کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ آخری کھانے ہی کے دوران آپؑ نے آنے والے واقعات کی پیش گوئی بھی کی ۔
عیسائیت میں” پیشن ” سے مراد حضرت عیسیٰ علیہالسلام کی زندگی کا آخری مختصر دور ہے ۔ اس” پیشن "میں دیگر واقعات کے علاوہ یروشلم میں حضرت مسیح کا آنا، ، ہیکل ِسلیمانی دوم کی صفائی، آخری کھانا، گرفتاری، یہودی عدالت میں مقدمہ، رومن گورنر کی عدالت میں مقدمہ اور فیصلہ، مصلوب ہونا یعنی گڈ فرائیڈے پر ان کی موت، ان کی تدفین اور پھر یسوع مسیح کا دوبارہ جی اٹھنا شامل ہیں ۔ عیسائیت میں یسوعؑ کی گرفتاری ایک اہم واقعہ ہے۔ انجیل کے مطابق، ہیکل سلیمانی کے محافظوں نے حضرت عیسیٰ کوجمعرات کی شام آخری کھانے اور "جوداس "(یہوداہ ) کے بوسہ کے فورا بعد (آپ کے پیروکاروںمیں سے ایک ،جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے یسوع مسیح کی گرفتاری کے لیئے پادری کے ساتھ معاہدہ کیا تھا) گرفتار کر لیا۔ گرفتاری کے فوراً ہی بعد یہودیوں کی مذہبی عدالت” شندرن” میں اسی رات مقدمہ چلایا گیا اور علی الصبح یعنی جمعہ کی صبح موت کا متفقہ فیصلہ صادر کرتے ہوئے ، جھوٹی گواہیوں کے ساتھ انہیں رومی گورنر” پونٹیئس پیلاط”کے سامنے پیش کردیا۔ یہ یاد رہے کہ اس وقت کے مروّجہ مذہبی قوانین کے مطابق "شندرن” کی کاروائی صرف دن کی روشنی میں اور عوامی عدالت کے طور پر ہی ہو سکتی تھی۔ گورنر ” پیلاط” نے مجمع سے پوچھا کیا وہ چاہتے ہیں کہ یسوع مسیح کی جان بخش دی جائے یا بد نام زمانہ ڈاکو "بارابوس "کی ؟ تو مجمع نے یک زبان فیصلہ دیا کہ "بارابوس ” کی جان بخش دی جائے۔ اسی دن یعنی جمعہ کو ہی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو مصلوب کردیا گیا۔ گڈ فرائیڈے یسوع مسیح کے مصلوب ہونے اور ان کی موت کے سوگ کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ عام طور پر جمعہ کے دن کا روزہ رکھا جاتا ہے۔یہودی مذہب کے مطابق ، چونکہ” ہفتہ "کے دن کام کرنے کی ممانعت ہے، اس لیئے جناب مسیحؑ کو صلیب سے اتار کر جمعہ کی رات ہی نزدیکی غار میں رکھ دیا گیا ، تاکہ اتوار کے دن مناسب تدفین کی جاسکے۔ مسیحی روایات کے مطابق بدھ اور جمعہ کا روزہ لازمی رکھنا چاہیئے۔ مسیحی دوستوں کے مطابق روزہ کا دورانیہ چوبیس گھنٹہ ہوتا ہے اور شام کا کھانا افطار اور سحری کے طور پر کھایا جاتا ہے۔ جو لوگ روزہ نہیں رکھ سکتے انہیں فدیہ دینا پڑتا ہے جو اسپین میں پانچ یورو یا ا س رقم میں جتنا خشک راشن خریدا جاسکے، پر مشتمل ہو تا ہے۔ یہ فدیہ ضرورت مند کو بھی دیا جاسکتا ہے یا پھر چرچ کے سپرد کردیتے ہیں ۔
ہفتہ کے دن بہت زیادہ مذہبی رسومات ادا نہیں کی جاتیں تاہم سورج غروب ہوتے ہی "ایسٹر ویجل” کا وقت ہوجاتاہے۔ ایسٹر ویجل، یسوع مسیح ؑکے دوبارہ جی اٹھنے کے پُر مسرت جشن کے طور پر گرجا گھروں میں منعقد کی جانے والی ایک اہم عبادت ہے۔ ا س عبادت کے دوران ہی لوگوں کو بپتسمہ دیا جاتا ہے۔ بپتسمہ کی تقریب مقدس ہفتہ کی شام غروب آفتابکے بعد اور ایسٹر اتوار کے دن طلوع آفتاب سے پہلے تک منعقد کی جاتی ہے۔ مقدس ہفتہ کی شام سے ہی لوگ چرچ کے باہر اندھیرے میں جمع ہونے شروع ہوجاتے ہیں ۔ چرچ پادری ایک نئی آگ جلاتا ہے جو نجات اور امید کی روشنی کی علامت سمجھی جاتی ہے، یہ آگ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ، یسوع مسیح کو دوبارہ زندگی دے کر ، اس دنیا سے گناہ ختم کرنے کا اعلان سمجھا جاتا ہے۔ اسی آگ سے ایک سفید رنگ کی ” پاسچل کینڈل ” جلائی جاتی ہے جسے یسوع مسیح کا نور سمجھا جاتا ہے۔ یہی کینڈل اگلے سال تک تمام اہم تقریبات میں استعمال کی جاتی ہے۔ چرچ میں موجود تمام لوگوں کی کینڈل اسی سے جلائی جاتی ہیں ۔ ایسٹر اتواریسوع مسیح کے دوبارہ جی اٹھنے کی یاد گار ہے، اور نئے عہد نامے کے مطابق یہ واقعہ رومیوں کی طرف سے مصلوب کیئے جانے کے بعد اور مسیح کی تدفین کے تیسرے دن پیش آیا تھا۔عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ حضرت مسیحؑ نے جمعہ کی شام 3 بجے سے علی الصبح اتوار تک دنیا سے پردہ کیئے رکھا اور اتوار کی صبح دوبارہ جی اٹھے۔
اسپین میں مقدس ہفتہ کی خصوصی تقریبات میں سب سے اہم "پاسوس” یا ” فقیدالمثال فلوٹس” کا جلوس ہوتا ہے ، ان فلوٹس پر ، حضرت مسیح علیہ السلام اور حضرت مریم علیہ السلام پر گزرے مصائب اور غموں کی منظر کشی مختلف مجسموں کے ذریعے کی جاتی ہے ۔ ان میں سے بہت سے فلوٹس ہسپانوی فنکاروں کے تخلیق کردہ آرٹ پیس ہیں۔ ان فلوٹس کو” پورٹرز” کندھوں پر اٹھا کر چلتے ہیں اور عام طور پر فلوٹس کے بعد ایک بینڈ ہوتا ہے۔ان پورٹرز کو مقامی زبان میں "کوسٹالیروس”، "کارگاڈور” یا "پورتادور” کہا جاتا ہے، اور ان کا سینئر "کاپاتاز” کہلاتاہے۔” چکوتا”، وقت کے اس دورانیہ کو کہتے ہیں جس میں "پاسو” کو اٹھا کر دوبارہ نیچے رکھا جاتا ہے۔” کاپاتاز”،” چکوتا” دورانیہ کا تعین کرتا ہے اور اس کی اجازت کے بغیر پاسو نہ تو اٹھایا جاسکتا ہے اور نہ ہی نیچے رکھا جاتاہے۔ پاسو اٹھانے اور نیچے رکھنے کا حکم "یامادور” یعنی "منادی کرنے والا” دیتا ہے، چونکہ تمام "کوسٹالیروس” فلوٹس کے نیچے ہوتے ہیں وہ نہ تو نظر نہیں آتے اور نہ ہی باہر کچھ دیکھ سکتے ہیں، لہذا "یامادور” فلوٹس کے سامنے سے دستک دیتا ہے تاکہ تمام لوگ سن سکیں۔ کوسٹالیروس ، جن کی تعداد کم از کم 24 اور زیادہ سے زیادہ 48 ہو سکتی ہے، فلوٹس کے پلیٹ فارم کے نیچے اس طرح پوشیدہ ہوتے ہیں کہ لگتا ہے فلوٹس خود ہی چل رہا ہے۔ قدیم زمانے سے ہر شہر اور قصبہ میں ان فلوٹس کے گزرنے کے مخصوص راستے ہیں ، وہ گلیاں ، سڑکیں اِن دنوں میں ٹریفک کے لیئے بند کردی جاتی ہیں ، اور ہزاروں عقیدت مند اِن فلوٹس کے آگے یا پیچھے چلتے ہیں۔
موقع کی مناسبت سے "اعترافِ گناہ سے کرنے والے افراد” ایک مخصوص لباس پہنتے ہیں اور فلوٹس کے آگے یا پیچھے چلتے ہیں۔ ان افراد کی شناخت پوشیدہ رکھنے کے لیئے ایک مخصوص مخروطی ٹوپی، جسے "کاپیروتے” کہتے ہیں ، پہنی جاتی ہے جو چہرہ مکمل طور پر ڈھانپ لیتی ہے ، بعض شہروں میں مخصوص رنگ کا چغہ بھی پہنا جاتا ہے۔ مخروطی ٹوپی پر سامنے کی جانب دو سوراخ ہوتے ہیں تاکہ پہننے والا آسانی سے دیکھ سکے اور چھاتی کی سطح پر سنہری دھاگہ سے تنظیم کا نشان بھی بنا ہوتا ہے۔ اُ س تنظیم کا ممبر ہی مخصوص لباس پہن کر جلوس میں شرکت کرسکتا ہے۔ جلوس کے شرکاء میں سے اسی تنظیم سے وابسطہ کچھ تائب لوگوں نے موم بتیاں یا لکڑی کی بنی صلیب اٹھائی ہوتی ہیں ، یا ننگے پاؤں جلوس میں شرکت کرتےہیں اور کچھ شہروں میں تو پاؤں میں بیڑیاں اور زنجیریں بھی پہنی ہوتی ہیں ، ان لوگوں کو "نظارینوں” کہا جاتا ہے۔ مخروطی ٹوپی پہننے کی ابتدا "ہولی آفس انکیزیشن ” کے زمانے میں ہوئی تھی۔ اُس وقت گرفتار شدہ مرد و عورت سزا کے طور پر کاغذ کی بنی مخصوص ٹوپی پہنتے تھے تاکہ ان کی جگ ہنسائی ہوسکے۔ مختلف سزاؤں کے لیئے مختلف رنگوں کی ٹوپیاں پہنائی جاتی تھیں، سرخ رنگ کی ٹوپی سزائے موت کی نشان دہی کرتی تھی۔ "ہولی آفس انکیزیشن” کے خاتمہ کے بعد کیتھولک مذہب میں ” کاپیروتے” برقرار رکھی گئی اور فی زمانہ یہ "گناہوں سے تائب ہونے والوں رضاکاروں ” کی نشان دہی کرتی ہے۔
سیمانا سانتا- مالاگا
مقدس ہفتہ کا سب سے دلکش اور مسحورکن جشن "اندلوسیا ” خاص طور پر "گریناڈا، سیویلا اور مالاگا "میں منعقد کیا جاتاہے۔ یہ مذہبی تقریبات پام اتوار سے شروع ہوتی ہیں اور ایسٹر اتوار تک جاری رہتی ہیں۔ فلوٹس جلوس کا لازمی حصہ ہیں اور کچھ کا وزن تو 5،000 کلوگرام سے بھی زائد ہوتا ہے۔ ان فلوٹس کو "نیوسٹرا سینورا دے لا ایسپیرانزا” گروپ کے 250 اراکین اٹھا تے ہیں۔ جلوس مخصوص راستوں سے گزرتا ہے، تائب ہونے والے رضاکاروں نے جامنی رنگ کے چغہ اور مخروطی ٹوپی پہنے ہوتے ہیں ، اور ان کے پیچھے خواتین کا گروپ ، کالے کپڑوں میں ملبوس موم بتیاں اٹھائے چلتا ہے۔ تاہم” مالاگا” میں یہ تہوار خوشیوں سے بھرپور ہوتا ہے، بہت زیادہ شور مچایا جاتا ہے، ” فلیمینکو شاعری جسے مقامی زبان میں ساعتاکہا جاتا ہے”ترنم سےپڑھی جاتی ہے اور جونہی فلوٹس پر ایستادہ مجسمہ سامنے سے گزرتاہے تمام لوگ تالیوں سے استقبال کرتے ہیں۔ ساعتا نغمے شدید مذہبی جذبات پیدا کرتے ہیں جلوس کے دوران اکثر گائے جاتے ہیں۔ ان جلوس کے ساتھ فوجی بینڈ بھی ہوتے ہیں جو مختلف دھنیں بجاتے ہیں اور اپنے فوجی نغمے گاتے ہیں۔
سیمانا سانتا- لیون
سیمانا سانتا- لیون بہت ہی مشہور ہے اور اس کے مختلف جلوسوں میں تقریباً 5،000 تائب لوگ شرکت کرتے ہیں۔ سب سے مشہور” فلوٹس کا جلوس” کہلاتا ہے، اس کا دوسرا نام "میٹنگ جلوس” بھی ہے۔ اس جلوس کا دورانیہ تقریباً 9 گھنٹے ہوتا ہے اور 4،000 سے زائد تائب لوگ 13 فلوٹس اٹھاتے ہیں۔ ان جلوسوں کا سب سے مسحورکن لمحہ وہ ہوتاہے جسے "ال انکونترو” کہا جاتا ہے۔ درحقیقت دو فلوٹس جن پر” سینٹ جان "اور "لا دولوروسا” کے مجسمے ہوتے ہیں وہ ایک دوسرے کے سامنے آتے ہیں تو ” بائیلادو” یعنی ڈانس کرتے ہیں۔ دراصل کوستالیروس ، فلوٹس کو اس طرح حرکت دیتے ہیں تو لگتا ہے کہ "سینٹ جان” اور "لا دولوروسا ” ڈانس کر رہے ہیں۔
سیمانا سانتا- سلامانکا
اسپین میں سب سے قدیم فلوٹس کا جلوس اسی شہر سے نکلتا ہے کیونکہ تاریخی اعتبار سے ابتدائی جلوس 1240ء میں اسی شہر میں نکالاگیا تھا۔ یہاں نکالے گئے جلوس شہر کی پرانی مگر تاریخی عمارتوں اور ملک کی سب سے پرانی یونیورسٹی کے پس منظر میں نکالے جانے کیوجہ سے انتہائی خوبصورت لگتے ہیں۔ 18 مختلف تنظیموں سے تعلق رکھنے والے تقریباً10،000 تائب لوگ 24 جلوس نکالتے ہیں اور 43 فلوٹس ان جلوسوں میں حصہ لیتے ہیں۔
سیمانا سانتا- باجادولید
1981ء سے اس شہر کا سیمانا سانتا جلوس بہترین اور "بین الاقوامی سیاح دلچسپی فیعستا ، اسپین "کا اعزاز حاصل کرچکا ہے۔ گڈ فرائیڈے کی صبح ، منتظمین ، گھوڑوں پر شہر میں گشت کرتے ہیں اور شاعری کے انداز میں اعلانات کرتے ہیں۔ اسی دن سہ پہر میں ہزاروں لوگ جلوس میں حصہ لیتے ہیں جن میں 31 "پاسوس” نکالے جاتے ہیں، جن میں سے بہت سے سولویں اور سترہویں صدی عیسوی میں تیار کیئے گئے تھے۔ ایسٹر کا تہوار باجادولید کا سب سے شاندار اور جذباتی تہواروں میں سے ایک ہے۔ مذہبی عقیدت، موسیقی اور رنگ برنگے لباس ” پیشن آف یسوع مسیح ” کو ایک یادگار بنادیتے ہیں۔
سیمانا سانتا- زامورا
اسپین کا سب سے قدیم جلوس اسی شہر سے نکالا جاتا ہے اور سب سے پہلا جلوس 1179ء میں نکالا گیا تھا۔ سیمانا سانتا میں 16 خواتین کے گروپس اور 17 فلوٹس حصہ لیتے ہیں ۔ 1986ء سے اس شہر کا سیمانا سانتا جلوس بہترین اور "بین الاقوامی سیاح دلچسپی فیعستا ، اسپین "کا اعزاز حاصل کرچکا ہے۔
سیمانا سانتا-کارتاخینا
اس شہر کا سیمانا سانتا اپنے نظم کی وجہ سے یکتا اور سب سے جداگانہ ہے۔ ہر تنظیم کے اراکین چھوٹے گروپس میں تقسیم کردیئے جاتے ہیں اور گروپ اپنے فلوٹ کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ گروپ کے تمام اراکین ایک ہی رنگ کے لباس میں ملبوس ہوتے ہیں اور اس کے اوپر ایک چغہ پہنا جاتاہے۔ ایک سیش کمر کے گرد ہوتا ہے، مخروطی ٹوپی اور سینڈل سب کے یکساں ہوتے ہیں۔ ہر فلوٹ کے آگے تین ممبر ز نے ایک بہترین کڑھائی کا پرچم اٹھایا ہوتا ہے۔ ان کے پیچھے ممبرز کی دو صفیں، جو ڈرم کی آواز پر چلتی اور رکتی ہیں۔ جب یہ صفیں رکتی ہیں تو بالکل بے حس و حرکت اور خاموش ہوجاتی ہیں۔ شائد اسی ڈسپلین کی وجہ سے انہیں "ترسیو”یعنی رجمنٹ کہتے ہیں۔ ترسیو کے پیچھے ایک موسیقی بینڈ ، ڈرمر اور ان کے پیچھے بہترین پینٹنگ کا حامل لکڑی کا بنا فلوٹ ہوتا ہے۔ کچھ فلوٹس کے نیچے پہیہ لگائے جاتے ہیں اور کچھ "پورتادورس” نے اٹھائے ہوتے ہیں۔یہ تمام فلوٹس ڈرمر کی تال پر حرکت کرتے اور رکتے ہیں۔ دوسرے شہروں کے برعکس کارتاخینا کے جلوس کی ترتیب انجیل میں بیان کردہ واقعات کی ترتیب کے عین مطابق ہوتی ہے۔ سب سے آخر میں انفٹری کی ایک کمپنی ہوتی ہے ۔2005ء سے اس شہر کا سیمانا سانتا جلوس بہترین اور "بین الاقوامی سیاح دلچسپی فیعستا ، اسپین "کا اعزاز حاصل کرچکا ہے۔
سیمانا سانتا-بارسلونا
بارسلونا میں لڑکے اور لڑکیاں اپنے بزرگوں سے ” پام سنڈے” کو شگون کے طور پر کھجور کی شاخیں وصول کرتےہیں، لڑکوں کوکھجور کی لمبی شاخ جسے ” پالمونیس” کہا جاتاہے اور لڑکیوں کو گندھی ہوئی شاخ جسے "پالماس” کہا جاتا ہے، دی جاتی ہیں۔ روایتی طور پر پادری کی دعاؤں کے بعد ان شاخوں کو اگلے سال تک کے لیئے گھر میں کسی محفوظ جگہ رکھ دیاجاتا ہے۔ اگلے سال پادری ان شاخوں کو جلا کر، اس کی راکھ سے بچوں کی پیشانی پر صلیب کا نشان بناتے ہیں ۔ بارسلونا میں ایسٹر کی تقریبات جنوبی اسپین کی طرح پروقار نہیں ہوتیں ۔ سیمانا سانتا گڈفرائیڈے کو شام 5 بجے شروع ہوجاتاہے۔ ” ورجن دے لا میکارینا” کا جلوس شہر کے مرکزی علاقے "راوال” میں واقع” اگلیسیا دے سینٹ آگستی "سے شروع ہوتا ہے اور شام 8 بجے تک بڑے چرچ پہنچتاہے۔ جلوس میں حضرت مریم کا قدآور مجسمہ ، کوستالیروس نے اٹھایا ہوتا ہے جنہوں نے موقع کی مناسبت سے لباس زیبِ تن کیئے ہوتے ہیں۔ تاہم جلوس کی اہم خصوصیت ” نظارینوں”کا لباس اور ان کے مختلف عمل ہیں ۔ سیاہ لباس، مخروطی ٹوپی، ننگے پاؤں میں زنجیریں پہنے وہ جلوس میں اور ان کے پیچھے ہزاروں لوگ خاموشی سے چلتے ہیں۔
ایسٹر ، عوامی تہوار کے طرح منایا جاتاہے، اور بارسلونا چرچ میں دیگر مذہبی رسومات ادا کی جاتی ہیں۔ شام کو سوگ ختم ہوجاتا ہے اور "مونا دے پاسکوعا یعنی ایسٹر کیک ” سے سب کی تواضح کی جاتی ہے۔ گھر کے بزرگ دوبارہ بچوں کو تحفہ تحائف دیتے ہیں، روایتی طور پر بچوں کی عمر کے حساب سے انہیں ابلے ہوئے سخت انڈے دیئے جاتے تھے تاہم اب لذیذ چاکلیٹ دی جاتی ہیں۔ یہ چاکلیٹ اگرچہ اتوار کے دن دی جاتی ہیں مگر انہیں سوموار کے دن کھایا جاتاہے۔
عام معلومات
پام سنڈے” اس دن یسوع مسیح ؑ یروشلم پہنچے تھے، عام طور پر اس دن جلوس نکالے جاتے ہیں اور لوگوں نے کھجور کی شاخیں اٹھائیں ہوتی ہیں کیونکہ اس دن یروشلم میں لوگوں اسی طرح استقبال کیا تھا۔ پام سنڈے ، ایسٹر سے قبل اتوار کو کہتے ہیں۔
مقدس جمعرات:اس دن حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اپنے پیروکاروں کے ساتھ شام کا آخری کھانا کھایا تھا، اور اس کے فوراً آپؑ پر مصائب کا دور شروع ہوگیا۔
گڈ فرایئڈے: حضرت عیسیٰ علیہ السلام مصلوب کردیئے گئے
مقدس سنیچر:یسوع مسیح کا جسم غار میں رکھا گیا تھا، اور حضرت مریم ؑپر غموں کا اور مصیبتوں کا پہاڑ تھا
ایسٹر سنڈے: یسوع مسیح دوبارہ جی اٹھے
انجیل میں مندرجہ ذیل 27 کتابیں شامل ہیں
• 4 (میتھیو، مارک، ُلوک، جان)
• ایکٹس آف اپوسٹلس
• 14 ایپستلس آف پال
• 7 جنرل ایپستلس• بک آف ریویلیشن
The New Testament consists of 27 books:
• 4 (Matthew, Mark, Luke, and John)
• The Acts of the Apostles
• 14 Epistles of Paul
• 7 General Epistles, and• The Book of Revelation