شمعون عباسی ہمیشہ والدہ سے دور کیوں رہے؟
پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار شمعون عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے اپنی والدہ کے ساتھ تعلقات ہمیشہ مشکلات کا شکار رہے۔
شمعون عباسی نے حال ہی میں ایک ویب شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے والدہ کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نےبتایا کہ میں اپنی والدہ کی سخت طبیعت کی وجہ سے کبھی ان کے زیادہ قریب نہیں رہا اور وہ میرے والد سے علیحدگی کے بعد مجھ سے ناراض رہنے لگیں یہاں تک کہ مجھ سے بات کرنا بھی بند کر دی، تب میں انہیں بہت یاد کرتا تھا۔
اداکار نے بتایا کہ وہ ایک بہت ہی محنتی اور کارآمد کاروباری خاتون تھیں، میری والدہ نے میرے والد سے علیحدگی کے بعد دوبارہ شادی بھی کی تھی لیکن وہ شادی بھی زیادہ دیر نہیں چل سکی۔
اُنہوں نے بتایا کہ میں اپنی ماں سے کہتا تھا کہ ’آپ کی زندگی میں ہر کوئی کیسے غلط ہوسکتا ہے؟ آپ کو اپنے مزاج میں تھوڑی نرمی لانے کی ضرورت ہے، آپ کی عمر بڑھ رہی ہے اور اب آپ کو پرسکون رہنا چاہیے، وقت کے ساتھ انسان کی ترجیحات بدل جاتی ہیں اب آپ کا بیٹا بڑا ہوگیا ہے اور آپ کے لیے سب کچھ کرسکتا ہے‘۔
شمعون عباسی نے بتایا کہ میری والدہ ہر وقت غصے میں رہتی تھیں اور دوسروں کی وجہ سے مجھے ڈانٹتی تھیں۔
اُنہوں نے اپنے والد کے انتقال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے والد کی وفات پر نہیں رویا لیکن جب والد کے انتقال کے بعد مجھے میری ماں کا فون آیا اور انہوں نے مجھ سے یہ کہا کہ ’آج میں بیوہ ہو گئی ہوں‘ تو میں ان کی باتوں پر بہت پریشان ہوا اور بہت رویا کیونکہ میری والدہ علیحدگی کے بعد بھی زندگی میں کبھی میرے والد کو نہیں بھولی تھیں۔
اداکار نے اپنی والدہ سے آخری ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی والدہ سے ان کے آخری وقت میں نہیں مل سکا کیونکہ انہوں نے مجھے اپنی صحت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا اور ان کے انتقال کے بارے میں مجھے کسی نے کال کرکے بتایا۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ والدہ کی زندگی کے آخری دنوں میں ایک خاندان ان کی دیکھ بھال کرتا تھا لیکن 2 دن تک وہ کسی وجہ سے والدہ کے پاس نہیں آ سکے تھے اور اس دوران ان کا انتقال ہوگیا۔
شمعون عباسی نے بتایا کہ دو دنوں تک والدہ کی لاش کسی نے نہیں دیکھی اور یہ میری زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا ہے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ دراصل میں اپنی والدہ سے ناراض تھا کیونکہ جب میں نے سنا کہ انہیں بلڈ کینسر ہو گیا ہے تو میں ان کے پاس رہنے لگا اور ان کی دیکھ بھال بھی کی لیکن جب وہ صحت یاب ہوئیں تو وہ مجھ سے لڑنے لگیں اور مجھے کافی پریشان کر دیا تو پھر میں نے ان سے ملنا چھوڑ دیا اور اسی دوران ان کا انتقال ہوگیا۔