جرمن حکومت نے بھنگ پینے کی اجازت دینےکا مسودہ قانون منظور کرلیا
بدھ کے روزجرمن حکام نے ایک مسودہ قانون کی منظوری دی ہے جس میں تفریحی مقاصد کے لیے چرس کے استعمال کو قانونی حیثیت دینے کی اجازت دی گئی ہے، اس کے علاوہ نوجوانوں کو اس حوالے سے ایک تعلیمی آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی۔
مسودہ قانون کے متن کے مطابق 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد 25 گرام تک بھنگ رکھ سکیں گے۔
اس طرح جرمن قانون اس سلسلے میں یورپ میں سب سے زیادہ آزاد خیال قانون سازی میں سے ایک ہو گا، جس سے ملک مالٹا اور لکسمبرگ کی مثال کی پیروی کرے گا، جنہوں نے بالترتیب 2021 اور 2023 میں تفریحی مقاصد کے لیے چرس کے استعمال کو قانونی حیثیت دی تھی۔
جرمن وزیر صحت کارل لاؤٹرباخ کے مطابق دماغ پر چرس کے خطرات کے بارے میں نوجوانوں میں ایک تعلیمی آگاہی مہم شروع کرنا چاہتے ہیں۔ خصوصا نشونما کے دور میں بچوں کو اس حوالے سے اگاہی فراہم کی جائے گی ‘‘۔
وزیر نے ایک بیان میں کہا کہ اس نشہ آور پلانٹ کا استعمال اٹھارہ سال سے کم عمر کے افراد کے لیے "ممنوع رہے گا”، جب کہ یہ نوجوان بالغوں (18 سے 21 سال کی عمر کے درمیان) کے لیے کچھ شرائط کے تابع ہوگا۔
سوشل ڈیموکریٹک چانسلر اولاف شولز کے حکومتی اتحاد نے گرین پارٹی اور لبرلز کے ساتھ مل کر اس قانون سازی کو اپنی مدت کے اہم منصوبوں میں سے ایک بنایا، حالانکہ بل کے پہلے مسودے میں مزید نرم اقدامات شامل تھے لیکن برلن کو "یورپی یونین کے تحفظات” کی وجہ سے شرائط میں ترمیم کرنے پر مجبور کیا گیا۔
مسودہ قانون اپوزیشن، پولیس یونینوں اور ججوں کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنا ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ یہ "اسمگلنگ کی کارروائیوں کو ختم نہیں کرے گا”۔
نئی قانون سازی اگر منظور ہو جاتی ہے تو ذاتی استعمال کے لیے بنائے گئے بھنگ کے تین پودوں تک کاشت کرنے کی اجازت دیتا ہے۔