سال نو پر ممکنہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر یورپ میں ایمرجنسی نافذ

سال نو کی آمد کے موقعے پر یورپی ممالک بالخصوص یورپی یونین میں شامل ملکوں نے دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر ہنگامی حالت کا نفاذ کیا ہے۔ ایک ہفتہ قبل شروع ہونے والی یہ ایمرجنسی آئندہ منگل تک برقرار رہے گی۔

"دہشت گردانہ حملوں” کے خدشے کی وجہ س براعظم یورپ کے بیشتر ممالک نے سخت حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں۔ فرانس میں 90,000 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ فرانس اور دوسرے ملکوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی وجہ سے "بہت زیادہ دہشت گردی کا خطرہ” ہے۔

فرانس نے "ممکنہ دہشت گردانہ حملے کے خدشے کے پیش نظر” 5,000 فوجیوں کو بھی حساس مقامات پرتعینات کیا ہے۔ وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمینین نے کل جمعہ کو پیرس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا 1,500,000 سے زیادہ لوگ نئے سال کی شام کو شانزے لیزے میں نئے سال کا جشن منائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح نیویارک میں خطرہ ہوتا ہے ہمیں اس سے زیادہ خطرات درپیش ہیں۔

ڈارمنین نے کہا کہ "میں نے بہت زیادہ دہشت گردی کے خطرے کے تناظر میں پولیس کو تعینات کرنے کا کہا ہے‘‘۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پولیس اہلکار حفاظتی کام کے حصے کے طور پر پہلی بار ڈرون کا استعمال کر سکیں گے۔ ہرعلاقے میں دو ہیلی کاپٹروں کے علاوہ ہزاروں فائر فائٹرز کو تعینات کیا جائے گا۔

پیرس میں نئے سال کی شام کی تقریبات ممکنہ طور پر اولمپک گیمز کے گرد گھومے گی، جن کا پیرس میں 26 جولائی سے 11 اگست تک اہتمام کیا گیا ہے۔سال نو کی تقریبات میں آتش بازی، موسیقی پروگرامات، ویڈیو شوز کے علاوہ دیگر سرگرمیاں شامل ہوں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے