برطانیہ،خواتین پناہ گزینوں کی خلاف قانون نگرانی
برطانیہ میں مقیم ویمن اسائلم سیکرزکی تنظیم کی ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ کے ہوٹل میں قیام پذیر خواتین پناہ گزینوں کی خلاف قانون نگرانی کی جاتی ہے اور ہوٹل کے عملے کی طرف سے توہین آمیز اور غیر انسانی رویے کا مظاہرہ کیا جاتا ہے، جس میں جنسی طور پر ہراساں کرنا، کمرے میں بیجا دخل اندازی اورکمروں کے باتھ رومز میں تانکا جھانکی بھی شامل ہیں۔حالیہ برسوں میں رہائش کی کمی کے دوران برطانیہ میں پناہ گزینوں کی رہائش کے طور پر ہوٹلوں کے استعمال میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، لیکن اب لندن میں مقیم تارکین وطن خواتین کا معاون گروپ برطانیہ کی نئی حکومت پر زور دے رہا ہے کہ وہ اس عمل کو ختم کرے۔ان ہوٹلز میں مقیم 91 پرسنٹ خواتین صورتحال سے پریشان یا افسردہ رہتی ہیں۔75 پرسنٹ نا امید اور مایوس ہیں۔ پرسنٹ 67 نے غیر انسانی سلوک کا انکشاف کیا اور46 پرسنٹ نے حالات سے تنگ آکرخودکشی کے بارے میں بھی سوچا۔